اے حسینؓ ابنِ علیؓ سب کچھ لُٹایا آپ نے
جان و مال و آل دے کر دیں بچایا آپ نے
منبر و محراب و مسجد میں تلاوت سب نے کی
بر سرِ نوکِ سناں قرآں سنایا آپ نے
آسماں بھی رو پڑا تھا اکبرؓ و قاسمؓ کا جب
کربلا کی ریت سے لاشہ اُٹھایا آپ نے
تین دن پیاسے رہے اور بر لبِ نہرِ فرات
تشنہ اصغرؓ دے دیا ‘ پانی نہ مانگا آپ نے
کس طرح اے شاہِ دیں ! میدان میں جاتے ہوئے
عابدؓ بیمار کو سینے لگایا آپ نے
لشکر شامی سے آکر وہ حسینی بن گیا
اپنے قدموں میں بلا کر حُر بنایا آپ نے