اگر نادِ علی پڑھنے کی رسم ایجاد ہو جائے

اگر نادِ علی پڑھنے کی رسم ایجاد ہو جائے

تو ہر سینے میں اک تازہ نجف آباد ہو جائے


لبِ حیدر کی جنبش پر کہا توحید نے اکثر

ہمارے حق میں بھی خطبہ کوئی ارشاد ہو جائے


نہ کعبے پر چڑھائی ہو نہ اجڑے بابری مسجد

مسلمانوں کو ”درسِ یا علی ؑ“ گر یاد ہو جائے


اگر اہلِ وطن نامِ علی لے کر بڑھیں محسؔن

میرا ایمان ہے کشمیر تک آزاد ہو جائے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

صغرا دا من لے سوال بابلا

عارف بود کسے کہ دلش نسبتِ وِلا

طرزِ اُلفت میں محبت میں وفاداری میں

صاحبِ علمِ لدنی صدرِ بزمِ اولیا

عباس چرخ پر مہِ کامل کا نام ہے

لہو لہو دشتِ کربلا ہے

مجلس سرکار میں جب بیٹھتے حضرت علی

ترے در پہ آؤں امامِ غزالی

حجابِ امامت ۔۔۔۔۔۲

السّلام اے نوعِ انساں را نویدِ فتحِ باب