بہار باغ جنت ہے بہار روضئہ صابر

بہار باغ جنت ہے بہار روضئہ صابر

جوار عرش اعلی ہے جوار روضئہ صابر


یہاں کے پردہ میں اللہ نبی کی دید ہوتی ہے

ہمیں مکہ مدینہ ہے دربار روضہ صابر


زمیں کلیر کی روضہ کی فضا پر ناز کرتی ہے

فلک ہوتا ہے پھر پھر کرنثار روضئہ صابر


یہاں ہر مردہ دل آکر حیات تازہ پاتا ہے

بہار جاوداں ہے ہمکنار روضئہ صابر


یہاں رنگیں چمن خون شهیدان محبت ہے

سدا پھولے پھلے یہ لالہ زار روضئہ صابر


بناؤں غازہ رخسارِ ایماں خاک کلیر کی

مری آنکھوں کا سرمہ ہو غبار روضہ صابر


تصور سے نظر میں کوندتی ہیں بجلیاں بیدم

عجب پرنور ہیں نقش و نگار روضئہ صابر