بیاں ہو کس طرح شانِ صحابہؓ

بیاں ہو کس طرح شانِ صحابہؓ

نبی کا عشق عنوانِ صحابہؓ


کبھی قرآن کو بھی پڑھ کے دیکھو

ہے کس رفعت پہ ایمانِ صحابہؓ


بڑی بے تاب ہوکر پیش ہوتی

نبی کے نام پہ جانِ صحابہؓ


نبیؐ کا عشق اور شوقِ اطاعت

یہی سب کچھ تھا سامانِ صحابہؓ


انہوں نے دین پہنچایا خدا کا

بتا یہ کم ہے احسانِ صحابہؓ


جنہیں مطلوب ہے چاہت نبیؐ کی

وہی سارے ہیں دربانِ صحابہؓ


فدا صدیقؓ پر سب اہلِ ایماں

جو ہیں لاریب سلطانِ صحابہؓ


ہے بخشش پھر شکیلؔ اُس کا مقدر

جو بن جائے ثناخوانِ صحابہؓ

شاعر کا نام :- محمد شکیل نقشبندی

کتاب کا نام :- نُور لمحات

دیگر کلام

اللہ اللہ یہ تھی سیرتِ عثمان غنی

حضرت عائشہ نے جو اک بار

اک اک ولی رہینِ کرم غوثِ پاکؒ کا

شاہِ بغداد ! سدا بول ہے بالا تیرا

صدقہ تم پر ہوں دل و جاں آمنہ

رسولِ پاک کے پیارے صحابہ

جب پکارا گیا یاعلیؓ یاعلیؓ

اے حبِ وطن ساتھ نہ یوں سوئے نجف جا

جہا ں بھی حق پر ، چلے گا خنجر

معزز ، معطر حسینؓ ابنِ حیدرؓ