فضل خدا کا نام ہے فیضان اولیاء
فرمان کرد گار ہے فرمان اولیاء
وہ جانتے ہیں کیفیت باده الست
جو پی چکے ہیں ساغر عرفان اولیاء
ہے بخشش خدا کرم اولیاء کا نام
ظل خدا ہے سایہ دامان اولیاء
محبوب اور محب میں یہاں تفرقہ نہیں
والله اولیاء ہے محبان اولیاء
اے زاہد فسرده اگر شوق خلد ہے
آدیکھ لے بہار گلستان اولیاء
ہر دل میں ان کے نور کی پھیلی ہے روشنی
وارث علی ہیں شمع شبستان اولیاء
شاہی کی جستجو نہ تجمل کی آرزو
بیدم ہے ایک غلام غلامانِ اولیاء