حضرتِ عثمانؓ کے ذوقِ عبادت کو سلام

حضرتِ عثمانؓ کے ذوقِ عبادت کو سلام

زیر شمشیرِِ عدو ان کی تلاوت کو سلام


تیرے حلم و بُرد باری کی نہیں ملتی نظیر

عجز کے پیکر ترے عجزِ طبیعت کو سلام


کہہ دیا سرکار نے عثمانؓ میرا ہے رفیق

مرحبا عثمانؓ تیری اس رفاقت کو سلام


دین کی خاطر دیا ہے مال و زر دل کھول کر

منبعِ جود و سخا تیری سخاوت کو سلام


جُز نبیؐ کے نا کیا عثماںؓ نے کعبہ کا طواف

آپ کی اس بے ریا ، بے لوث اُلفت کو سلام


بیٹیاں دومصطفٰیؐ کی عقد میں تیرے رہیں

مرحبا صد مرحبا اس اعلیٰ نسبت کو سلام


کشت و خوں شہرِ نبیؐ میں ہو، گوارا ہی نہیں

پی لیا جامِ شہادت ، اس شہادت کو سلام


آسمانوں کے فرشتے بھی کریں تیرا حیا

پیکرِ شرم و حیا تیری شرافت کو سلام

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- رختِ بخشش

دیگر کلام

اب فرق بھائیوں کا خیالوں میں کیا ہو بند

نیّرِ عظمتِ کردار جناب حیدر

جاں بلب ہوں آ مری جاں اَلْغِیَاث

اچھے کے پیارے میرے سہارے

نبیؐ اقدس کی سیرت کی وہی تصویر کامل ہیں

آیا نہ ہوگا اس طرح، حسن و شباب ریت پر

شیخِ زمانہ حضرتِ سید ابوالحسین

سرتاج پیراں قطب جہانی

اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظمؒ

چار یار