میرے آقا دیں گواہی جس کی ارفع شان کی

میرے آقا دیں گواہی جس کی ارفع شان کی

مدح کر سکتا ہے کوئی کیا بھلا عثمان کی


نور دو بخشے گئے جس کو حریمِ نور سے

ہمسری ممکن نہیں عثمان بن عفّان کی


منکشف ہوگی اسی پر شانِ عثمانِ غنی

جان لے گا جو حقیقت بیعتِ رضوان کی


کر دیا نعت آشنا کو آشنا عثمان سے

چاکری میں نے بھی کی ہے جامع القرآن کی


نام ہے میرا بھی مداحینِ ذوالنورین میں

گرچہ میں اشفاق مشتِ خاک ہوں ملتان کی

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- زرنابِ مدحت

دیگر کلام

سرِّ عبد القادر است ایں عبدِ حق

تلوار

رسُولِ پاک کا میری طرف سلام آیا

ہر دکھ یزیدیوں سے اٹھایا حسین نے

بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیق اکبر کا

میں سایہء طوبیٰ کی خنک رُت سے ہوں واقف

کرم کرو اے میرے شہنشاہ غریب نواز

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تِیکھا تیرا

حسین ابن حیدر تے جو جو اے بیتی

خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوثِ اعظم کا