آنکھیں ہوں تیری یاد میں نم اور زیادہ
جھک جائے یہ دل سوئے حرم اور زیادہ
تکتا ہی رہوں گنبد خضری کے میں جلوے
ہو جائے جو تھوڑا سا کرم اور زیادہ
ہر وقت سجاؤ گے درودوں کی جو محفل
سرکار کے پھر ہوں گے کرم اور زیادہ
بس آیا ہی جاتا ہے کوئی دم میں مدینہ
اے شوق اٹھا اپنے قدم اور زیادہ
جب بھیٹر بنے کوئی تو کر یاد نبی کو
رکھے گا خدا تیرا بھرم اور زیادہ
قرآن سے ہے ملتا لک ذکرک کا اشارہ
لہرائے جا آقا کا علم اور زیادہ
لکھتا ہی رہے نعت نیازی تو نبی کی
اللہ کرم زور قلم اور زیادہ
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی