ایک احساس فضا پر طاری ہے

ایک احساس فضا پر طاری ہے

اور فیضانِ نظر ہے جاری


اسے میراث نبوت کہئے

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

سرکار مجھے اپنا پھر جلوہ دکھا دینا

آئیں کبھی تو ایسے بھی حالات دو گھڑی

نبی کو حالِ دل اپنا سنانا بھول جاتا ہوں

اُن کے در کے فیض سے سرشار ہونا تھا، ہوئے

آں ذرّہ نوازِ من

عالِم ظاہر و مَبطون ! اے امین و مامون

وجد میں دل ہے روح پہ مستی طاری ہے

نورِ احمد کی حقیقت کو جو پہچان گیا

جسے عشقِ محمد میں تڑپتا دل نہیں ملتا

سارے نبیوں کا سروَر مدینے میں ہے