اعتبارِ نطق ہے گفتارِ خیرؐالانبیاء
نَو بہارِ خُلق ہے کردارِ خیرؐالانبیاء
حُسن بن کر زیست کے آفاق پر لہرائے گئے
صورتِ قوسِ قزح افکارِ خیرؐالانبیاء
مشعلِ راہِ ہدایت آپؐ کی شرعِ متیں
ہیں دو عالم کو محیط انورِ خیرؐالانبیاء
رنگ و بوئے دہر پامال ِ خزاں ہوجائیگا
کم نہ ہو گی نزہتِ گلزارِ خیرؐالانبیاء
سر جھکائے ہیں فقیر و تاجدار آکر یہاں
اللہ اللہ شوکتِ دربارِ خیرؐالانبیاء
کیوں نہ تائب آبروئے مُصطفےٰ پر جان دیں
موت پر ٹھہرا ہے جب دیدارِ خیرؐالانبیاء