اللہ کے حضور میں بس وہ ہوا قبول
تُو نے کیا ہے جس کو مرے دلرُبا قبول
لمحہ مری حیات کا وہ ہی ہے معتبر
جو تیری بارگہ میں شہا ! ہو گیا قبول
یادِ نبی میں آنکھ سے آنسو چھلک پڑے
دہلیزِ مُصطفٰے پہ وہ رونا ہوا قبول
پڑھ کر درودِ پاک جو مانگی گئی دُعا
اللہ کو ہے بندے کی بس وہ دُعا قبول
پڑھتا ہے جو درود بھی ،اُن پر سلام بھی
ایسا غلام ہوتا ہے صد مرحبا ! قبول
عبدِ سیاہ کار کی کیجے گا حشر میں
کیونکہ شِفاعت آپْ کی ہوگی شہا! قبول
اِذنِ حضوری دیجئے اب تو مرے کریمْ
کیجے دلِ جلیل کی یہ اِلتجا قبول