اے خدا مجھ کو مدینے کا گدا گر کردے

اے خدا مجھ کو مدینے کا گدا گر کردے

ایک کنگال کو شاہوں کے برابر کر دے


جب بھی میں چاہوں مدینے کی زیارت کر لوں

اس طرح مجھ کو مقدر کا سکندر کردے


با غ طیبہ کی ہوائیں میری قسمت میں بھی لکھ

میری قسمت کے شجر کو بھی ثمرور کردے


اے خدا مجھ کو مدینے کا گدا گر کردے

ایک کنگال کو شاہوں کے برابر کر دے

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

طلوعِ شمس بھی واری جمالِ ماہ بھی نازاں

ایسے مریض کا بھری دُنیا میں کیا علاج

کملی والیا شاہ اسوارا ، ائے عربی سلطانان

مر کزِ عدل و محبّت آپ ہیں

درِ سخا پہ دِلِ بے قرار پیش کرو

اے محسنِ انساں تری سیرت کے میں صدقے

ہر وقت تصوّر میں مدینے کی گلی ہے

درود ان کے حسیں ہاتھوں پہ رب کا آسماں بولے

میرے سوہنے نبی کملی والے دیاں سارے نبیاں توں شاناں ودھائیاں گئیاں

کتنی صدیوں سے چمکتا تھا ہمارا سورج