اے نامِ مُحمّد صَلِّ عَلیٰ سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ

اے نامِ مُحمّد صَلِّ عَلیٰ سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ

دی جس نے ہمارے دِل کو جِلا سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ


گیسو وَالَّیْل اِذَا یَغْشیٰ یٰسین جبیں عارض طٰہٰ

ماذاغ کا آنکھوں میں سرمہ سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ


تنویر ہے قلبِ فطرت کی تفسیر ہے رازِ وحدت کی

وہ پیکرِ نورصَلِّ علیٰ سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ


قرآن اُٹھا کر دیکھ ذرا معلوم تجھے ہو جائے گا

ہے قولِ محمّد قولِ خدا سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ


جب پایا اشارا انگلی کا دو ٹکڑے فلک پر چاند ہوا

ڈوبا ہوا سورج بھی پلٹا سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ


ہے قول خدائے جِنّ و بشر اِنَّا اَعْطَیْنک الکَوْثر

رب نے جو دیا کثرت سے دیا سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ


معراج کی شب معلوم ہوا عالم کو تری رفعت کا پتہ

ہے قدموں کے نیچے عرشِ عُلیٰ سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ


خالق بھی ساتھ فرشتوں کے خود بھیجے درودوں کے تحفے

یہ شان ہے یہ رتبہ ہے ترا سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ


پتھر تھے بندھے بالائے شکم بوسیدہ قبا تھی زیب بدن

شاہنشہِ عالم کی یہ اَدا سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ


ہم رات کو شب بھر سوتے ہیں امّت کے وہ غم میں روتے ہیں

ہم جُرم کریں وہ عفو و عطا سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ


اعمال نہ دیکھے یہ دیکھا محبوب کے کوچے کا ہے گدا

مولا نے مجھے یُوں بخش دیا سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ


جب میں نے سُنائی نعتِ نبیؐ سُن ہوگیا نجدی سُنتے ہی

سنّی نے سُنا سُن کر یہ کہا سُبْحَانَ اللہ سُبْحَانَ اللہ

دیگر کلام

وہ حسنِ مجسّم نورِ خدا نظروں میں سمائے جاتے ہیں

مچلتا ہے دِل ڈبڈباتی ہیں آنکھیں

محمد مصطفےٰ اللہ کے ہیں رازداروں میں

عَجب کرم شہِ والا تبار کرتے ہیں

کِس چیز کی کمی ہے مولیٰ تری گلی میں

پڑھا بے زبانوں نے کلمہ تمہارا

ہر شے میں ہے نورِ رُخِ تابانِ محمّدؐ

ہمارے دل کے آئینے میں ہے جلوہ محمّد کا

شکر تیرا ہو سکے کِس طرح رحمٰن رسول

ایسی قدرت نے تری صورت سنواری یا رسول