دل نشیں ہیں ترے خال و خد یانبی

دل نشیں ہیں ترے خال و خد یانبی

تو ہے محبوبِ ربِ احد یا نبی


لاڈلا تو ہے خلاقِ کونین کا

ناز اٹھاتا ہے تیرے صمد یا نبی


نکتہ بیں نکتہ داں نکتہ رس آپ ہیں

دنگ ہیں اہلِ عقل و خرد یا نبی


قبر میں، حشر میں اور میزان پر

آپ فرمائیے گا مدد یا نبی


مجھ خطا کار پر مجھ سیہ کار پر

تیرے اکرام ہیں بے عدد یا نبی


حاضری کے لئے عرض پرداز ہوں

میری عرضی نہ ہو مسترد یا نبی


تیرے در کے غلاموں کی فہرست میں

مجھ سا عاصی بھی ہو نام زد یا نبی


تیرا بندہ یہ اشفاقؔ احمد ترا

نعت کہتا رہے تا ابد یا نبی

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ حَسّان

دیگر کلام

عالم کی ابتداء بھی ہے تُو

میں چاکر کملی والے دا ہوراں دا کھاواں تے گل کجھ نئیں

یہ ہلکا ہلکا سرور مژدہ سنا رہا ہے

شہِؐ خوبانِ عالم کی محبت ساتھ رہتی ہے

ہوجائے گی ہر شوکتِ شاہانہ سبوتاژ

میری رُوحِ رواں مدینہ ہے

ربّ دیا پیاریا! مدح تری خَس خَس مُو مُو پیا کردا

طیبہ جو یاد آیا ‘ آنسو ٹپک گئے ہیں

زیارت کر چکی بیدار خوابی یارسولؐ اللہ

(بحوالہ معراج) منتظر خود ہے بصد شوق