دو عالم کا تو ہی مسیحا ہے واللہ
تو ہی سب کا ماویٰ و ملجا ہے واللہ
جو جسمِ مبارک سے مٹی لگی ہے
وہ عرشِ بریں سے بھی اعلیٰ ہے واللہ
نبی اللہ حی یرزق سے ثابت
تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ
جمالِ حبیب خدا کی بدولت
زمیں سے فلک تک اُجالا ہے واللہ
ہماری مصیبت یکایک ٹلی ہے
تمہیں جب کہ ہم نے پکارا ہے واللہ
حسیں گنبدِ خضریٰ کیا ہے اے احمدؔ؟
یہ عرشِ بریں کا عمامہ ہے واللہ