فضل مولا کے طلبگار مدینے دیکھے
عشق محبوب کے بیمار مدینے دیکھے
ہر گھڑی صلِ علیٰ کی ہیں صدائیں ہر سو
ذکر کرتے درو دیوار مدینے دیکھے
چشم حیرت کو بھی حیرت میں تھا ڈوبے پایا
جس گھڑی مجھ سے گنہ گار مدینے دیکھے
دیکھ کر ساقی کوثر کا کھلا میخانہ
سر بسجدہ سبھی میخوار مدینے دیکھے
مستیاں جلوہ محبوب پہ قربان ہوئیں
جھومتے کوچہ و بازار مدینے دیکھے
جس کو ملتی نہیں تسکین زمانے میں کہیں
وہ ذرا جا کے بس اک بار مدینے دیکھے
چشم خورشید نے جب دیکھا تو دیکھا نہ گیا
اللہ اللہ وہ انوار مدینے دیکھے
انکی یادوں سے ہیں روشن میرے اشکوں کے چراغ
داغ حسرت بھی ضیا بار مدینے دیکھے
راستے ایسے مہکتے ہیں کہ گزرے ہیں حضور ﷺ
ہر قدم پر کھلے گلزار مدینے دیکھے
یا نبی اتنے نیازی کے وسائل کر دے
زندگی میں تیرا دربار مدینے دیکھے