حبیبِ رب عُلا محمدؐ

حبیبِ رب عُلا محمدؐ

نشانِ نور خدا محمدﷺ


دکھی دلوں کی صدا محمدﷺ

شفیعِ روزِ جزا محمدﷺ


وہی مزمل وہی مدثر

مرادِ شمس و ضحیٰ محمدﷺ


انھیں کے دم سے جہاں میں رونق

بہارِ ارض و سما محمد ﷺ


وہ دیکھو محشر میں ہر زباں پر

بس ایک نعرہ ہے یا محمدﷺ


وہ جانِ عیسیٰ وہ شانِ موسیٰ

خلیل کی ہیں دعا محمد ﷺ


خدا نے چاہا تو قبر میں ہم

پڑھیں گے صلِّ علیٰ محمدﷺ


قلم رکھا نظمی نے یہ کہہ کر

خدائی کے ناخدا محمدﷺ

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

سر رکھدے یار دے قدماں تے تیری عشق نماز ادا ہووے

نہ آہٹ ہے نہ پیکر ہے نہ پرچھائیں نہ سایہ ہے

اے سکونِ قلب مضطر اے قرارِ زندگی

بادہء عشق نبی پی کے بھی پیاسیں نہ گئیں

بہ تیغِ ابرو سرِ بلا کو قلم کریں گے

چمن دا آگیا مالی بہاراں رقص چا کیتا

سارا پیار زمانے دا اودے پیار توں وار دیاں

اگر ہے عشق کا دعوٰی تو خوفِ امتحاں کیسا

ایہہ کون آیا جدِھے آیاں

حِرا کی اوٹ میں کونین کے در کھولنے والا