ہمراہ میں اک نور کے دھارے کے چلا ہوں

ہمراہ میں اک نور کے دھارے کے چلا ہوں

’’آقاؐ کی عنایت کی نظر لے کے چلا ہوں‘‘


ہر بات مری ہادیِؐ کامل سے جڑی ہے

میں زیرِ نگیں ایسے اجالے کے چلا ہوں


ہر گام مرا ، انؐ کے ہے احسان کا مرہون

ہرگز نہ بغیر ان کے سہارے کے چلا ہوں


جس پر کہ نظر آپؐ کی رحمت کی پڑی ہے

بس ساتھ میں اس بخت کے تارے کے چلا ہوں


آقاؐ کے گھرانے کا ہوں محتاج ازل سے

فیضان سے اس نور گھرانے کے چلا ہوں

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

اغر علیہ للنبوتہ خاتم

نورِ عرفاں نازشِ پیغمبری اُمّی نبیؐ

وجودِ خاک خورشیدِ نبّوت کی

میرے پلے تے بس ہوکے تے ہاواں یارسول اللہ

ہر طرف نُور پھیلا ہوا دیکھ لوں

محبوبِ خاص حضرتِ یزداں محمدؐ است

رَب کے فیض ِ اَتم کی بات کرو

پیری کا زمانہ ہے مدینے کا سفر ہے

حضور قلب ہے بے چین مجھ سے راضی ہوں !

اوہدے مُک جاوندے دُکھڑے تمامی