ہمسفر جس جگہ رُک گیا آپ کا
اُس سے آگے بھی جانا ہوا آپ کا
غیر ممکن خیالوں کا جانا جہاں
آپ کو لے گیا ہے خُدا آپ کا
جس کی نُوری ملک بھی کریں آرزو
سبز گنبد ہے جلوہ نُما آپ کا
اُس کو دارین کی راحتیں مل گئیں
جو حقیقت میں ہے با وفا آپ کا
اُس کی ناؤ کنارے پہ جا کر لگی
دستِ شفقت جسے مل گیا آپ کا
بس شِفاعت سے ہوگی یہ اُمّت بَری
بخش دے گا خُدا ، باخُدا آپ کا
وقتِ آخر جو آئے جلیلِ حزیں
سامنے ہو رُخِ دِلرُبا آپ کا
شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل
کتاب کا نام :- لمعاتِ مدحت