ہر ایک مقام پہ اصلِ نشانِ رحمت ہے
حضورؐ آپ کا اُسوہ جہانِ رحمت ہے
زمینِ دل پہ ہے روِز ازل سے سایہ فگن
حضورؐ آپ کی ہر بات شانِ رحمت ہے
وہی تو گالیاں سن کر دعائیں دیتے ہیں
اُنہی کا خُلق ہی روحِ بیانِ رحمت ہے
عمل سے عاری ہے لیکن نہیں تہی داماں
ترا غلام ہے اور درمیانِ رحمت ہے
جہاں کی رونقیں سب آپؐ ہی کے دم سے ہیں
وجود ارض و سما، ارمغانِ رحمت ہے
جلیل کیسے نہ قسمت پہ اپنی ناز کرے
یہ بے عمل بھی بڑا شادمانِ رحمت ہے