ہر صبح ہے نورِ رُخِ زیبائے محمدﷺ

ہر صبح ہے نورِ رُخِ زیبائے محمدﷺ

ہر شام ہے گیسوئے دل آرائے محمدﷺ


جپتی نہیں نظروں میں دو عالم کی تجلّی

ہے جب سے تصور میں سراپائے محمدﷺ


آئینے میں خود آئینہ گر بول رہا ہے

جو حکمِ خدا ہے وہی ثنائے محمدﷺ


انسان کو اگر تربیتِ فکر ونظر ہو

پھیلی ہوئی ہر سمت ہے دنیائے محمدﷺ


کانٹے مرے تلووّں کے لئے لالہ و گُل ہیں

گلشن ہے مرے واسطے صحرائے محمدﷺ


کب سے درِ اقدس کو ہیں بے تاب نگاہین

کب سے مرے دل میں ہے تمنائے محمدﷺ


دانش مری آدابِ محبت پہ منظر ہے

قبلہ ہے مرا نقشِ کف پائے محمدﷺ

شاعر کا نام :- احسان دانش

دیگر کلام

مدینہ آسرا اے بیکساں دا

ہر سوالی جہاں اپنی جھولی بھرے اس درِ مصطفیٰ کی سدا خیر ہو

مُعْطِیِ مطلب تمہارا ہر اِشارہ ہوگیا

ہیں سب اہلِ سنّت غلامِ محمدﷺ

کارواں چل پڑا میرے سالار کا

صبا درِ مصطفی ﷺ تے جا کے

مبارک ہو وہ شہ پردے سے باہر آنے والا ہے

قربِ معبود کی منزل میں ہے بندہ لا ریب

نام محمد صل علیٰ سوہنا مالک عرشاں دا

اللہ کے کرم سے نبیؐ کی عطا کا فیض