ہدایت و آگہی کا رستہ
نظر میں ہے بس نبی کا رستہ
ثنائے سرکار لکھنا، پڑھنا
ہے یہ بھی اک بندگی کا رستہ
نبی کے روضے پہ یا خدا پھر
نکال دے حاضری کا رستہ
مہکتی خوشبو بتا رہی ہے
یہی ہے میرے نبی کا رستہ
ابھی سے ہموار کر لے ناداں
نبی سے وابستگی کا رستہ
جو شمعِ عشقِ نبی ہے دل میں
ہے قبر کی روشنی کا رستہ
شفیقؔ ! ہشیار ، چل سنبھل کر
کٹھن ہے نعتِ نبی کا رستہ