ہو جو مقبول شاعری میری

ہو جو مقبول شاعری میری

بن ہی جائے گی زندگی میری


خاکروبی عطا ہو مسجد کی

مستقل ہو یہ نوکری میری


میں پہنچنے ہی والا تھا طیبہ

’’دفعتاً آنکھ کھل گئی میری‘‘


دید کے نور سے مرے آقا

دور کر دیں یہ تیرگی میری


ہو عطا آلِ نور کی الفت

اُن کی چاہت ہے بس خوشی میری


ان کی مدحت جلیل کے لب پر

وقفِ مدحت ہے شاعری میری

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مشکِ مدحت

دیگر کلام

دشتِ مَدینہ کی ہے عجب پربہار صبح

رشتے تمام توڑ کے سارے جہاں سے ہم

شانِ رسالت ہم سے نہ پوچھو، پوچھو پوچھو قرآں سے

میں یہ سمجھوں گا کہ آنکھوں کی نمی کام آگئی

شہوارا ، راز دارا ، رب دیا

ارضِ جنت کون دیکھے ارضِ طیبہ دیکھ کر

کملی والے جے ہو یا نہ تیرا کرم

تری خوشبو توں سب مہکن فضاواں یا رسول اللہ

دِل اُسے چاہے زباں اس کی ثنا خوانی کرے

اترا ہے اوجِ نُور سے یوں مصحفِ ثنا