ہوا حمد خدا میں دل جو مصروف رقم میرا

ہوا حمد خدا میں دل جو مصروف رقم میرا

الف الحمد رب العالمین کا ہے قلم میرا


رہے نام محمد لب پہ یارب اول و آخر

الٹ جائے بوقت نزع جب سینے میں دم میرا


محبت اہل بیت مصطفے کی نور بر حق ہے

کہ روشن ہو گیا دل مثل قندیل حرم میرا


دکھائی مجھ کو راہ شرع اصحاب پیمبر نے

چراغ راہ ہے اکرام اصحاب کرم میرا


لہیں شاہ نجف کے عشق میں دل میرا ڈوبا تھا

کہ ہے در نجف ہو کر چمکتا در یم میرا


رہے گا دانہ افشاں مزرع امید بخشش میں

غم آل نبی سے دانہ ہر اشک غم میرا


شہ بغداد کا خط غلامی ذوق رکھتا ہوں

نہ کیاں دل اس خط بغداد سے ہو جام جم میرا

شاعر کا نام :- محمد ابراہیم دہلوی

دیگر کلام

کشتِ ادراک میں جب کھلتے ہیں نکہت کے گلاب

کس قدر مانوس ہیں سارے پیمبر آپؐ سے

اک اچھی نعت ضروری ہے زندگی کے لیے

من موہ لیا عالم مسارے دا محبُوب خُدا دیاں گلّاں نیں

مجرمِ ہیبت زَدہ جب فردِ عصیاں لے چلا

اُن کا احساں ہے خدا کا شکر ہے

ہمارے سر پہ ہے سایہ فگن رحمت محمد کی

آج آگیا شاہ سلطاناں دا

نہ دولت نہ مال اور خَزینے کی باتیں

جاذبِ نظر ایسی ہے فضا مدینے میں