حبِّ رسولِؐ پاک ہے بنیاد نعت کی

حبِّ رسولِؐ پاک ہے بنیاد نعت کی

ہے راحتِ قلوب کرم زاد نعت کی


منکر نکیر آئیں گے تربت میں جس گھڑی

پہنچے گی مجھ کو قبر میں امداد نعت کی


نعتیں ہزار پھوٹیں جو ہر شاخِ نعت سے

آئے نہ پھر شمار میں تعداد نعت کی


بچپن سے ہوں گواہ کہ حضرت سعیدؒ کے

ہے آستاں پہ انجمن آباد نعت کی


موزوں ہوں کیوں نہ لاکھوں مضامین نعت کے

قرآں سے ہو رہی ہے ایجاد نعت کی


حبِّ شہِؐ زمن کی سند ہے ہر ایک نعت

محشر میں کام آئیں گی اسناد نعت کی


طاہرؔ وفورِ شوق ہو جب نعت سے عیاں

حور و ملک بھی دیتے ہیں پھر داد نعت کی

کتاب کا نام :- ریاضِ نعت

دیگر کلام

آفاق میں جو سب سے بھلی در کی عطا ہے

پھر نبی کی یاد آئی زلف شہگوں مشکبار

حجابِ نبوت ۔۔۔۔۔۔۔۳

کملی والے کے جو بھی گدا ہو گئے

ہو سامنے روضے کی جالی وہ دن وہ مہینہ آجائے

سوہنا اسم اوہدا اُچّا خُلق اوہدا ،

غالب ہے نُور محمد دا مہتاب دیاں چمکاراں تے

لب پر نعتِ پاک کا نغمہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے

مدینے کی فضائیں مِل گئیں دل کو قرار آیا

ہر نظر پاک ہر سانس پاکیزہ تر