اذن و فضل و عطا بسم اللّٰہ

ا

اذن و فضل و عطا بسم اللّٰہ


مدح و نعت و ثنا بسم اللّٰہ

(ب )


بخشی رب نے سعادتِ مدحت

شکرِ مولا بجا بسم اللّٰہ


(پ )

پیش منظر ، پسِ خیال بھی وہ


دل کا غنچہ کھِلا بسم اللّٰہ

(ت )


تیرے اک جلوۂِ تبسّم سے

گلستاں کھِل اٹھا بسم اللّٰہ


(ٹ )

ٹل نہ جائے کہیں قضا آقا


تیرے در ہوں پڑا بسم اللّٰہ

(ث )


ثمرہ بخشش ہی حشر میں ہو گا

نعت کہیے سدا بسم اللّٰہ


(ج )

جگ میں جتنے ہیں خوش نما منظر


خاکِ پا کی عطا بسم اللّٰہ

(چ )


چاند سورج، ستارے، قوسِ قزح

تیرے رُخ کی ادا بسم اللّٰہ


(ح )

حکمِ مالک ہے مومنوں کے لیے


کہیے صلِّ علیٰ بسم اللّٰہ

(خ )


خدمتِ خلق روحِ خیرِ عمل

طاعتِ مصطفٰی بسم اللّٰہ


(د)

دھڑکنوں میں بسے وہ نامِ حسیں


مصطفٰے مجتبٰے بسم اللّٰہ

(ڈ )


ڈالی ڈالی شجر شجر مہکے

ذکرِ صلِّ علٰی بسم اللّٰہ


(ذ )

ذکر و فکر و شعور دانائی


اک سُخن پر فدا بسم اللّٰہ

( ر)


رحمتِ عالمیں بس اک چھینٹا

دل ہے میرا بچھا بسم اللّٰہ


(ز )

زندگی بندگی سے ہو معمور


دل کی دنیا بسا بسم اللّٰہ

(ژ)


ژند و پاژند اور کہن مصحف

تیرے دیں سے فنا بسم اللّٰہ


(س)

سایہ گستر ہو حشر میں ہم پر


زُلفِ رحمت ردا بسم اللّٰہ

(ش )


شب پرستوں کو خوف ہے اب بھی

مہرِ خیر و وفا بسم اللّٰہ


( ص)

صبرو صدق و وفا کی ہر مشعل


پائے کسبِ ضیا بسم اللّٰہ

(ض )


ضو فشاں ہے جہاں کا ہر گوشہ

آمدِ مصطفٰے بسم اللّٰہ


( ط)

طیّب و طاہر و مطہّر ہے


آپ کی خاکِ پا بسم اللّٰہ

( ظ)


ظلِّ رحمت کرم گھٹا برسے

گیسوئے مشک سا بسم اللّٰہ


( ع)

عینِ رحمت وہ سرمگیں آنکھیں


میری جانب ہوں وا بسم اللّٰہ

( غ)


غم کے مارو چلو سُوئے طیبہ

بابِ رحمت کھُلا بسم اللّٰہ


( ف)

فکرِ دنیا و آخرت کیوں ہو


ان کا در مل گیا بسم اللّٰہ

( ق)


قافلے جب چلیں مدینے کو

دل ہو آگے مرا بسم اللّٰہ


قافلے اب چلے مدینے کو

دل تو پہلے گیا بسم اللّٰہ


( ک)

کیسے منظر ہیں راہِ طیبہ میں


مجھ کو زائر بتا بسم اللّٰہ

( گ)


گلستاں گلستاں ہے ان کی مہک

مست بُو ہے صبا بسم اللّٰہ


( ل)

لبِ پُر نور چشمۂِ راحت


دل نشیں ہے صدا بسم اللّٰہ

( م )


میرے آقا کی بخششیں واللہ

ہر کسی پر عطا بسم اللّٰہ


( ن)

نور و نکہت تجلّیاں ان کی


ہر جہاں کی جِلا بسم اللّٰہ

( و)


وہ جو آئے تو روشنی پھیلی

اب بھی ہے جگمگا بسم اللّٰہ


( ہ)

ہم بھی بیٹھے ہیں راہ میں آقا


ہم پہ بھی ہو لقا بسم اللّٰہ

( ی)


یہ جو انساں کی قدر ہے کچھ بھی

ہے بس ان کی سخا بسم اللّٰہ


( ے)

یہ جو توفیقِ نعت ہے نوری


شکر واجب ہوا بسم اللّٰہ

شاعر کا نام :- محمد ظفراقبال نوری

کتاب کا نام :- مصحفِ ثنا

دیگر کلام

سنو مرے غماں درداں دے نالے یا رسول اللہ

دل مرا دنیا پہ شیدا ہوگیا

کبھی رنج آئے نہ آلام آئے

اے بادِ صبا ان کے روضے کی ہوا لے آ

حشر میں مجھ کو بس اتنا آسرا درکار ہے

روشنیِ انسان تھی

رمزِ وحدت کیا ہے ذاتِ مصطفیٰؐ جانے فقط

مشکل میں ہیں نبیﷺ جی

مدینہ کے دَر و دیوار دیکھیں

بے رنگ ہوچکا ہے غزل سے وفا کا رنگ