جس دم ان کی نعت پڑھی ہے

جس دم ان کی نعت پڑھی ہے

رحمت کے آثار ہوئے ہیں


جن رستوں سے گزرے آقا

کتنے خوشبودار ہوئے ہیں


قدموں میں جو ان کے سوئے

بخت ان کے بیدارہوئے ہیں


جونہی نام لیا ہے ان کا

پَل میں پُل سے پار ہوئے ہیں


یہ ہے کرم سرکار کا آصف

نعت کے جو اشعار ہوئے ہیں

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

!لب پہ نعت و سلام ہے آقا

کرو نہ واعظو! ، حور و قصور کی باتیں

روشن یہ کائنات ہے ، سرکار آپ سے

مہتاب و آفتاب نہ ان کی ضیا سے ہے

آپ شہِ ابرار ہوئے ہیں

جس دم ان کی نعت پڑھی ہے

آپ کا جوں ہی ہونٹوں پہ نام آئے گا

مداوائے رنج و اَلم چاہتا ہوں

وہ زمیں ہے اور وہ آب و ہوا ہی اور ہے

اپنی الفت عطا کیجئے

رکھتا ہے جو بھی دل میں عقیدت حضور کی