جس سے ملے ہر دل کو سکوں
دور کرے جو ذہنی جنوں
بدلے جس سے حالِ دروں
جذبِ صفا ہو روز فزوں
دور ہو جس سے کرب و بلا
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ
اللہ اللہ کرتے رہیں
نام نبی کا لیتے رہیں
نام نبی کا دم پر دم
بھولیں ہم سب دکھ اور غم
اور خوشی میں دیں نعرہ
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الااللہ اٰمنا برسولِ اللہ
گنبدِ سبز کی دید ہو جب
ہر عاشق کی عید ہو تب
جن کے نام پہ چومے لب
ان کو سامنے دیکھا اب
قسمت سے یہ موقع ملا
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ
رب ہے مالکِ یومِ دیں
اور محمد سرورِ دیں
شافعِ محشر عرش مکیں
ان کی شفاعت کا ہے یقیں
رب سے ان کو اذن ملا
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ
ذکرِ اِلٰہ محمد ہیں
اسمِ اِلٰہ محمد ہیں
ان کی دید ہے رب کی دید
ظلِّ اِلٰہ محمد ہیں
وہ ہیں قدرتِ رب کی ضیا
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ
علی کا لنگر عام چلے
اور حسنینی جام چلے
محبوبِ سبحانی سے
قادری صہبا بھر کے ملے
روح کی ہو اک نئی جِلا
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ
خواجہ جی اپنالیجے
چشتی جام پلا دیجے
کب تک اور رہیں پیاسے
اب اجمیر بلالیجے
عطا کریں روحانی غذا
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ
نور مدینے سے جو چلا
مارہرہ آکر ٹھہرا
عشقی عینی نوری کا
فیض جہاں میں عام ہوا
چلی چلی برکاتی ہوا
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ
علمائے دیں زندہ رہیں
دل ان کے تابندہ رہیں
جو بھی ان کا برا چاہے
یا رب وہ مٹی چاٹے
اونچا رہے سنی جھنڈا
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ
پرچم اہلِ سنّت کا
روز بروز رہے اونچا
جُڑا رہے تا روزِ جزا
اعلیٰ حضرت کا رشتہ
جن کا یہی پیغام رہا
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ
برکاتی مسلک پہ چلیں
اور رضا سے پیار کریں
جتنے سنی مرکز ہیں
ان کا بھی ہم ادب کریں
روشن ہو الفت کا دیا
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ
مرشد کے قدموں میں رہیں
نیک بنیں اور نیک رہیں
عاملِ قرآں ہو کے جئیں
اور نبی کے کہے پہ چلیں
دل کی دھڑکن دے یہ صدا
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ
لوگوں کی فرمائش تھی
ایسے بھی ہو ذکر نبی
سب کی یہ فرمائش بھی
نظمی نے پوری کردی
دیں گے نانا جان صلہ
لَا تَنْسیٰ ذِکْرَ اللہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
حق لا الہ الا اللہ اٰمنا برسولِ اللہ