جس کا دل منبعِ حُبِ شہِ والا ہوگا

جس کا دل منبعِ حُبِ شہِ والا ہوگا

اس کی ہستی میں اجالا ہی اجالا ہوگا


حُبَّ سرکار کا دعویٰ ترا ہوگا صادق

تو عمل سے بھی اگر چاہنے والا ہوگا


حشر میں ہوگا وہ حقدارِ شفاعت جس نے

خود کو ایمان کی تنویر میں ڈھالا ہوگا


نام سنتے ہی نبیؐ کا جو پڑھے ان پہ درود

بس وہی شخص غلامِ شہِ والا ہوگا


جو ہے شیدائے نبیؐ رزق نہ ڈھونڈے گا حرام

اس کے حلقوم میں جائز ہی نوالہ ہوگا


عاصیوں کے لیے محشر میں برائے سایہ

میرے سرکار کی رحمت کا دو شالہ ہوگا


رحمتیں روز برستی ہیں جہاں صبح و مسا

میرے آقاؐ کا وہ در کتنا نرالا ہوگا


جس کے پرتو ہیں مہ و مہر و نجومِ عرشی

جلوہ گر مکے میں وہ نور کا ہالہ ہوگا


بخش دیں آقاؐ اگر در کی گدائی کا شرف

بخت احسنؔ کا بھی پھر عرش سے اعلیٰ ہوگا