کلامِ اعلیٰ حضرت کی مکمل رہنمائی میں
چلے آقا ! قلم میرا تِری مدحت سرائی میں
نہیں ہےکوئی بھی ثانی نہیں ہےکوئی بھی ہمسر
کمالِ مصطفائی میں جمالِ مصطفائی میں
وظیفے میں درودِ پاک کی تکرار شامل کر
مہارت ہے درودِ پاک کو دل کی صفائی میں
بروزِ حشر تیرا حشر کیا ہوگا بتا مجرم!
تِری تو عمر گزری ہے نبی سے بے وفائی میں
پہنچتی ہے مدد فوراََ اغثنی یا نبی کہنا
کبھی تاخیر ہوتی ہی نہیں مشکل کشائی میں
تمنا ہے یہی آقا بچے ہیں زندگی میں جو
گزر جائیں وہ لمحے آپ کے در کی گدائی میں
شفیقؔ آتےنہیں آنکھوں میں کیوں اشکِ غمِ فرقت
ستوں رویا ہے لکڑی کا شہِ دیں کی جدائی میں
شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری
کتاب کا نام :- متاعِ نعت