کوئی جبرئیل آکر، کرے چاک میرا سینہ

کوئی جبرئیل آکر، کرے چاک میرا سینہ

جہاں دل دھڑک رہا ہے وہاں ٹانک دے مدینہ


مرے آنسوؤں کے اندر مرے عشق کا سمندر

جو اٹھے تلاطموں سے وہی موج ہے سفینہ


غم عشق مصطفےؐ میں رہیں غرق صبحیں شامیں

مرا دل بھی اک تجوری مرا درد بھی خرینہ


مرے دفترِ عمل کا ہو تمام بوجھ ہلکا

کروں اپنی تیرگی میں جو عبادت شبینہ


میں گیا تھا داغ لے کر اور اٹھا چراغ لے کر

مرادل ، دلِ منور ، مری چشم ، چشمِ بینا


چلوں ان کے پیچھے پیچھے تو ہو دل قدم کے نیچے

مرے مصطفےؐ کی آہٹ مرے ارتقا کا زینہ


دل معصیت زدہ میں ، انہیں میں بلا تو لایا

مری آنکھ سے مظفر گرے آپ کا پسینہ

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- میرے اچھے رسول

دیگر کلام

توقّعات سے بڑھ کر تو ہر طلب سے زیادہ

مسکرائیں گے غم کے مارے جب

یہ مانا مرے پاس دولت نہیں ہے

آمدِمصطفٰیؐ کی خوشی نعت ہے

خدا کا بندہ ہمارا آقا

ہر تمنا ہی عاجزانہ ہے

خدا جانے کی ہندا حال میرا

ایسے بھی جہاں میں ہیں انساں

اُس کو کب ہو گل و گلزار عزیز

مرا پیمبر عظیم تر ہے