کوئی لمحہ بھی تیرے ذکر سے خالی نہ ہوا

کوئی لمحہ بھی تیرے ذکر سے خالی نہ ہوا

میں تیرے بعد کسی در کا سوالی نہ ہوا


تیری اُمت کے سوا اور کسی اُمت میں

کوئی رُومی نہ ہوا کوئی غزالی نہ ہوا


ہر حسیں حُسنِ محمدﷺ سےہے خیرات طلب

ایک بھی چہرہ تیرے جیسا جمالی نہ ہوا

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

اُٹھ دلا سوہنے نوں سلام گھلئیے

یا نبی نسخہ تسخیر کو میں جان گیا

حضور اپنے کرم کے حصار میں رکھنا

عزتِ عرش و فلک پائے رسولِ عربی

نہ کہیں سے دُور ہیں مَنزلیں نہ کوئی قریب کی بات ہے

میں کیوں نہ دو جہاں نوں واراں حضور توں

نی سیّو جہناں دیکھے نے زلفاں دے چھلے

حضور لطف و عطا کا کمال رکھتے ہیں

یہ حسرت یہ تمنا ہے ہماری یار سول اللہ

خوشبوئے دشت ِطیبہ سے بس جائے گر دِماغ