مائلِ جور سب خدائی ہے
یا رسُولِؐ خدا دُہائی ہے
ان کے قدموں پہ جھکنے والوں نے
دولتِ دو جہان پائی ہے
ایک بَل گیسوئے مُحمدّؐ کا
حاصلِ وصفِ کبریائی ہے
جھُوم اٹھیں گھٹائیں رحمت کی
کملی والے کی یاد آئی ہے
پھر تخیّل میں ہے درِ اقدس
پھر چمن میں بہار آئی ہے
عرشِ اعظم پہ جس کا چرچا ہے
آپؐ کی شانِ مُصطفائی ہے
اب نہیں دل کو کوئی غم ساغرؔ
غمِ احمدؐ سے آشنائی ہے
شاعر کا نام :- ساغر صدیقی
کتاب کا نام :- کلیاتِ ساغر