نطقِ حق تیری بات اے طَویلُ السُّکوت

نطقِ حق تیری بات اے طَویلُ السُّکوت !

خامشی سرِّ ذات اے طویل السکوت!


افصحِ خَلق ! مصدر بلاغت کا ہے

آپ کی بات بات اے طویل السکوت!


عالِمِ واجب و ممتنع ! آپ ہیں

مالکِ ممکنات اے طویل السکوت!


دے رہا ہوں تِری یاد کی فوج سے

لشکرِ غم کو مات اے طویل السکوت!


تیرے گیسوئے مشکیں سے ہیں فیضیاب

یہ گھٹا ، مُشک ، رات اے طویل السکوت !


ہو مِری گفتگو مختصر اور مفید

لغو سے دے نجات ! اے طَویلُ السُّکوت !


ہوں عطا مجھ کو روزانہ اشعارِ نعت

کم سے کم پانچ سات اے طَویلُ السُّکوت!


روزِ محشر معظمؔ کے غیرِ ثنا

نہ کھلیں پرچہ جات اے طَویلُ السُّکوت

شاعر کا نام :- معظم سدا معظم مدنی

کتاب کا نام :- سجودِ قلم

دیگر کلام

حمتِ نورِ خدا میرے نبیؐ

وہ جانِ قصیدہ

شاہ دیں شہ انام

بلاونا یار جے ویہڑے دُرود پڑھیا کر

دِل کعبے کا کعبہ ہے مدینہ ہے نظر میں

السَّلام اے دو جہا ں کے تاجدار

خواب میں ہی سہی اُس رشکِ قمر کی صورت

اے شہِ دوسرا خاتم الانبیا

یا محمد یا رسول يا محمد یا رسول

ہم تذکرہ تابش رخسار کریں گے