ساری دُنیا سے نرالا آمنہ کی گود میں
آ گیا ہے سب کا آقا آمنہ کی گود میں
جو ستارہ بارہا دیکھا تھا جبرائیل نے
آخرش وہ آکے چمکا آمنہ کی گود میں
راہ دکھلائی ہے جس نے گُمرہوں کو آن کر
وہ ہدایت بن کے آیا آمنہ کی گود میں
رحمتِ حق نے کرم سے کُل جہاں کے واسطے
اُن کو رحمت کر کے بھیجا آمنہ کی گود میں
آ گیا تاریکیاں ساری مٹانے کے لئے
وہ حبیبِ ربّ تعالیٰ آمنہ کی گود میں
بیٹھ کر مکّہ میں دیکھا سب قصورِ شام کو
جب وہ آیا نُور والا آمنہ کی گود میں
توڑ ڈالے آن کر اصنامِ کعبہ دفعتاً
بُت شکن ایسا وہ آیا آمنہ کی گود میں
بام و در روشن ہوئے ، تھا کیا حَسیں منظرجلیل
جب وہ ننّھا کِھلکِھلایا آمنہ کی گود میں
شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل
کتاب کا نام :- لمعاتِ مدحت