سارے جہاں سے اچھا طیبہ کا گلستاں ہے
اس سرزمیں پہ میرے آقا کا آستاں ہے
قرآن ہے قصیدہ عنوان ہیں محمد
پڑھیے جو غور سے تو ان کی ہی داستاں ہے
آدم نے جس کو چاہا، عیسیٰ نے بھی سراہا
ہاں ہاں وہ میرا آقا سردارِ مرسلاں ہے
سرکار کی محبت جس کے نصیب میں ہے
روحانیت کے ناطے وہ رستمِ زماں ہے
دوزخ طرف فرشتے جب لے چلیں گے مجھ کو
آقا کہیں گے چھوڑو یہ میرا نعت خواں ہے
ہم سنیوں کی مولیٰ بگڑی بنانے آئیں
چاروں طرف سے ہم پر یلغارِ دشمناں ہے
سرکار ہی سنیں گے امداد بھی کریں گے
کیوں دھیان تیرا نظمی ناحق یہاں وہاں ہے
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا