شاہ کی نوری ڈگر ہے چپ رہو
رہنمائی راہ پر ہے چپ رہو
نکہتوں کا لطف لینا چاہئے
مصطفےٰ کی رہ گزر ہے چپ رہو
آیتِ لاترفعوا پر ہو عمل
شاہِ بحر و بر کا در ہے چپ رہو
مصطفےٰکے درپہ سب اعمالِ خوش
رائیگاں ہونے کا ڈر ہے چپ رہو
لب کشائی کی یہاں حاجت نہیں
مصطفےٰ کو سب خبر ہے چپ رہو
ہے دعاکے ساتھ نامِ مصطفےٰ
اب تو ہونا ہی اثر ہے چپ رہو
مت کہو شہرت کمائی ہے شفیقؔ
نعت گوئی کا ثمر ہے چپ رہو
شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری
کتاب کا نام :- قصیدہ نور کا