سکون قلب و نظر عشق

سکون قلب و نظر عشق مصطفےؐ میں ملا

سراغ اپنا مجھے ذات کے حرا میں ملا


مرے حضورؐ کی دہلیز کا تصرف ہے

تما م عجز مجھے کاسہء انا میں ملا


کسی کتاب کسی فلسفے میں درج نہیں

جو اعتبارمدینہ منورہ میں ملا


ابد سے آتی ہے خوشبوئے مصطفےؐ ہم کو

ازل بھی ہم کو محؐمد کے نقش پا میں ملا


تلاش ہم کئی صدیوں میں اس کو کرتے رہے

ٹھکانہ اس کا زمانے کے ارتقا میں ملا


علی الصباح پڑھا غور سے فضاؤں کو

تو آیتوں کی طرح پارہء صبا میں ملا


نثار زندگی جس نے حضورؐ پر کردی

وہ سیر کرتا ہوا وادی بقا میں ملا


زبان و دل کا مظفر یہ کتنا احساں ہے

درود سے ہوا حاصل کبھی دعا میں ملا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- میرے اچھے رسول

دیگر کلام

آنسو مری آنکھوں میں نہیں آئے ہوئے ہیں

مدینہ شہر میں اپنا قیام ہو جائے

خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا

کیسے عمر کے کفر کا سر ہو گیا قلم

کچھ ایسا کردے میرے کردگار آنکھوں میں

پنچھی بن کر سانجھ سویرے طیبہ نگریا جاؤں

زُلفِ سرکار سے جب چہرہ نکلتا ہوگا

مطلع ہستی کے نور اولیں آنے کو ہیں

کیا پوچھتے ہو ہم سے، مدینے میں کیا مِلا

بس قلب وہ آباد ہے جس میں تمہاری یاد ہے