تو حرف دُعا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ

تو حرف دُعا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ

رحمت کی نوا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ


گرد اب بلا میں ہے ترا نام سفینہ

تو موج کشا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ


اس حد مکانی سے گزر کر ترا نغمہ

میں نے بھی سنا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ


بکھرے ہوئے لمحوں میں سلامت ہیں دل و جاں

یہ تیری عطا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ


تسکینِ دل و جاں کی ہر اک صورتِ مطلوب

طیبہ کی ہوا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ


وہ گنبد خضری کے قریں طائر تنہا

کشفی کی نوا ہے مرے مولا مرے آقا ﷺ

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

!مجھ کو ترے کرم کا سہارا ہے اَے کریم

گلی کوچہ مثالِ کہکشاں ہے

نورِ احمد کی حقیقت کو جو پہچان گیا

کیا تذکرہ کروں مَیں ، آقا ؐ ترے نگر کا

دل ہے چوبدار، سانس ایلچی رسولؐ کی

قیامت کے دن اے حبیبِ خدا

ہے دو جہاں میں محمدؐ کے نُور کی رونق

علاج تشنہ لبی کا کمال برسا ہے

وہ تو الطاف پہ مائل ہیں عدو کی بھی طرف

جس کو دیارِ عشق کی منزل نہیں قبول