اُڑ کے بال و پرِ تصوّر پر
اُن کے بابِ کرم کو چُوما کر
ہجر میں اختیار کر یہ شغل
کِسی گوشے میں چھُپ کے رویا کر
جب کوئی قافلہ مدینے جائے
کیُوں نہیں تُو شریک سوچا کر
دلِ محروم! اپنی سیرت کو
اور شفّاف اور اُجلا کر
وہ ضرور ایک دِن بلائیں گے
اُن کے الطاف پر بھروسہ کر