ہم کو رحمٰن سے جو ملا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے

ہم کو رحمٰن سے جو ملا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے

جس کے بھائی علی مر تضی، اس محمدؐ کی کیا بات ہے


سیدہ آمنہ جس کی ماں، اور زوجہ خدیجہ بنیں

جس کی بیٹی ہوئی فاطمہ  ، اس محمدؐ کی کیا بات ہے


کافروں کی فنا کے لیے، لا الٰہ کی بقا کے لیے

جس کا شبیر کر بل چلا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے


لوگ آئے بہت ڈھونڈنے، آخر کار سب تھک گئے

جن کا سایا نہیں مل سکا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے


طور پہ جائیں موسیٰؑ کو کیا ، یہ محمدؐ الگ شان کا

عرش پر جو خدا سے ملا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

قیامت ہے اب انتظارِ مدینہ

دشمن ہے گلے کا ہار آقا

نبیّوں سے بڑھ کر نبی آگیا ہے

قلب کو بارگہِ شاہ سے لف رکھتا ہوں

ماہ ربیع الاوّل آیا

میرا دامانِ شوق تنگ صغیر

راحتِ قلب و جگر طیبہ نگر

جنہیں تیرا نقشِ قدم مِلا ‘ وہ غمِ جہاں سے نکل گئے

بطحا سے آئی، اور صبا لے گئی مجھے

قرآں کے لفظ لفظ کی سچّی دلیل ہیں