فضا میں اُن کے ہونٹوں کی صدا ہے

فضا میں اُن کے ہونٹوں کی صدا ہے

مدینے کی سحر ہے اور میں ہوں


حجاب درمیاں کوئی نہیں ہے

محمد کی نظر ہے اور میں ہوں


حرا سے سبز گنبد تک مسلسل

سفر اندر سفر ہے اور میں ہوں


در دل پر صدائے اسم احمد

مرا دامان تر ہے اور میں ہوں


کبھی قدسی، کبھی جامی و اقبال

تماشائے ہنر ہے اور میں ہوں


سکوت و صوت کی منزل سے آگے

تقاضائے دگر ہے اور میں ہوں


مرے اشکوں میں تصویر بلالی

محبت کا ہنر ہے اور میں ہوں

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

ہر اک زمیں کا آسماں، حضورؐ ہیں

حضورؐ ہی کے کرم سے بنی ہے بات میری

بادِرحمت سنک سنک جائے

السّلام اے سبز گنبد کے مکیں

میں نے مانا کہ وہ میرا ہے تو

حنین و بدر کے میدان شاہد ہیں

نبی کا عشق ہے دل میں وفا مدینے کی

اللہ نے حِرا میں بٹھایا ہے آپ کو

سرورِ ہر دوسرا شاہِ اُمم

دُھماں دو جگ دے وچ دُھمیاں ن