اُس رحمتِ عالم کی عطا سب کے لئے ہے
سرکار کی شفقت کی ردا سب کے لئے ہے
ابوبکر سے سلمان و اویس قرنی تک
الطاف کی رحمت کی گھٹا سب کے لئے ہے
اک عاشق نادیدہ سے ہم ہجر زدوں تک
اُس چہرہ اقدس کی ضیا سب کے لئے ہے
اُس روضہ اطہر سے اُبھرتا ہوا سورج
مانند نشانات حرا سب کے لیے ہے
تاریخ کے ایواں میں اجالا ہوا جس سے
وہ زندہ و پائندہ نوا سب کے لئے ہے
یاں مشرق و مغرب کا تفاوت نہیں کشفی
دامانِ رسالت کی ہوا سب کے لئے ہے
شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی
کتاب کا نام :- نسبت