کیسے بیاں ہو شان بناتِ رسولؐ کی

کیسے بیاں ہو شان بناتِ رسولؐ کی

قدرت تھی ہمزبان بناتِ رسولؐ کی


چاروں کی چاروں لائقِ صد احترام ہیں

مثلِ فلک ہے آن بناتِ رسولؐ کی


تھیں مادرِ عظیم خدیجہ کی یادگار

نیکی تھی آن بان بناتِ رسولؐ کی


ان میں رواں تھا حضرتِ خیر الوریٰؐ کا خون

فطرت تھی رازدان بناتِ رسولؐ کی


کم کم لبوں پہ آتا رہا حرف ِ مدعا

چپ ہوتی ترجمان بناتِ رسولؐ کی


نیچی نگاہ کر کے جھکا کر سرِ نیاز

کہتے ہیں داستان بناتِ رسولؐ کی


تائبؔ جو ہے رضائے پیمبرؐ کی آرزو

تو قیر دل سے مان بناتِ رسولؐ کی

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

دیگر کلام

بےمثل مصطفیٰ سے الفت ہے مرتضیٰ کی

اسلام ! تری شان، مرا مولا علی ہے

دونوں جہاں میں آپ کا ھے وقار آمنہ

بو تراب و شہ مرداں اسد اللہ علی

نہیں زبان میں طاقت خدیجتہ الکبری

قرآن کے پاروں پہ لہو جس کا گرا ہے

جی لوں اگر نصیب میں حبِّ رسولؐ ہے

روح روان مصطفوی جان اولیاء

ذرا کیجیے دلبری غوثِ اعظم

یہ تو اکثر دہن شاہ زمن سے نکلا