تصور میں مدینہ آ گیا ہے
فضا پر نور سا چھا گیا ہے
خوشا دل کو ملا عشق محمدﷺ
مراد زندگانی پا گیا ہے
وسیلے سے انہیں کے بڑھ رہی ہیں
دعاؤں کا سلیقہ آ گیا ہے
وہ نقش پا ہے محراب النبی میں
مزا سجدوں کا اس جا آ گیا ہے
نظر میں اس کی کیا مستی کونین
جو دل کیف حضوری پا گیا ہے
جوڑتا ہے محمدﷺ ہی محمدﷺ
وہی راز محبت پا گیا ہے
کوئی ہی کان میں کہتا ہے بہزاد
مدینے سے بلاوا آ گیا ہے
شاعر کا نام :- بہزاد لکھنوی