ہر زمانہ حطیم تیرا ہے

ہر زمانہ حطیم تیرا ہے

نام کتنا قدیم تیرا ہے


آئینہ تیرا رنگ رنگ کے پھول

عکس، بادِ نسیم تیرا ہے


شک سے قرآں کو جس نے پاک کیا

وہ الف لام میم تیرا ہے


عظمتیں سب تجھے کریں سجدہ

رتبہ کتنا عظیم تیرا ہے


انبیا تو ہزارہا آئے

اک محمدؐ ندیم تیرا ہے


دوستی کافروں سے ہے جس کی

درحقیقت غنیم تیرا ہے


شکر ادا کون سی زباں سے کروں

ہر کرم ہی کریم تیرا ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

حیات سے بڑا ہے کائنات سے بڑا ہے وہ

گر وقت آ پڑا ھےمایوس کیوں کھڑا ھے

الہٰی واسطہ رحمت کا تُجھ کو

ربِ کعبہ! کھول دے سینہ مرا

رحمن ہے رحیم ہے سب سے عظیم ہے

ذرّے ذرّے کی زباں پر لا الٰہ الا للہ

اے خالق اے مالک میرے خیر خزانیوں پاویں

الٰہ العالمیں تیرے کرم کی آشتی میں ہوں

اے میرے مولا ترِی دہائی

کیا حَمد کر سکے گی میری زبان تیری