خدا ہے روشنی کا جھونکا خدا ہے

خدا ہے روشنی کا جھونکا خدا ہے

نظر منظر ہے آئینہ خدا ہے


سُنے چیونٹی کے چلنے کی بھی آواز

فلک اونچا نہیں اونچا خدا ہے


بنائی جس نے یہ دنیا وہ دنیا

وہی میرا خدا تیرا خدا ہے


نہیں ہے نیند سے اس کا تعلق

ہمیشہ جاگنے والا خدا ہے


نہیں کچھ دسترس سے اس کی باہر

دل انساں کا ہے اور رہتا خدا ہے


وہی ماضی وہی ہے حال و فردا

زمانہ نام ہے جس کا خدا ہے


کسی نے مجھ سے جب پوچھا مظفؔر

دھڑک کر دل ہوا گویا خدا ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- لا شریک

دیگر کلام

بندگی رب کی کرو یہ بات آقاﷺ نے کہی

اللہ سوہنا کھیت کھیت ہریالی ونڈے

قلب کو اُس کی رُویت کی ہے آرزو

میں دنیا دے کوبے اندر

یہ جہاں ہے مبرّا کہاں حمد سے

اے خالق اے مالک میرے خیر خزانیوں پاویں

لبِ گویا کو وہ معراج عطا ہو یا رب

رحمن ہے رحیم ہے سب سے عظیم ہے

مصیبت میں ہمیشہ رب عالم کو پکارا ہے

یاالٰہی! دُعا ہے گدا کی