ذات تیری ہےبرتر و بالا

ذات تیری ہےبرتر و بالا

ہر طرح تو ہے ارفع و اعلیٰ


رزق دیتا ہے کُل جہانوں کو

کون ہے ایسا پالنے والا


سارے عالم پہ یوں محیط ہے تو

چاند کے گرد جس طرح ہالا


سبھی محتاج ہیں تیرے در کے

اُن میں ادنیٰ ہو یا کوئی اعلیٰ


رنگ بخشا چمن چمن تو نے

چاند تاروں میں نور بھر ڈالا

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

یہ سانس پہیلی کُچھ بھی نیہں

اے ربِّ سمٰوات تیری ذات درا ہے

’’کُرونا‘‘ سے ہم کو بچا یاالٰہی!

روشن جہاں میں ہر جا پاتا ہوں نور تیرا

سب حمداں دے لائق اللہ اس دیاں سب تعریفاں

مرے لئے مرے اللہ دو حرم ہیں بہت

مسجدِ نورِ جاں میں پہنچا دے

متاع ِ اہلِ نظر لا الہ اللہ

صحرا میں برگ و شجر، سبزہ اُگانے والے

جمالِ صُبحِ درخشاں میں نُور ہے کِس کا