وزیر شاہِ رسالت ہیں حضرتِ صدیق

وزیر شاہِ رسالت ہیں حضرتِ صدیق

اسیر زلف نبوت ہیں حضرتِ صدیق


مکینِ قصرِ صداقت ہیں حضرتِ صدیق

امینِ امن و امانت ہیں حضرتِ صدیق


وہ جن کو بعدِ نبی افضل البشر کہیے

سراپا اہلِ فضیلت ہیں حضرتِ صدیق


کلامِ پاک کہے جن کو ثانیِ اثنین

رفیقِ صاحب ہجرت ہیں حضرتِ صدیق


انہوں نے دین پہ سب کچھ لٹا دیا اپنا

حقیقی صاحبِ ثروت ہیں حضرتِ صدیق


ملا ہے مومنِ اول کا افتخار انہیں

نثارِ ماہ نبوت ہیں حضرتِ صدیق


ملی ہے بعدِ نبی جن کو مسندِ ارشاد

وہ تاجدارِ خلافت ہیں حضرتِ صدیق


جنہیں نبی نے مصلّٰی عطا کیا اپنا

وہ ناز و شانِ امامت ہیں حضرتِ صدیق


نہ کیوں ہو ناز ہمیں ان کے نام پر نظمی

ہمارے جد کی کرامت ہیں حضرتِ صدیق

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

کس کس کے ہیں جو چاند ستارے حسین ؑ سے

ان میں باقی چھ محمد کے مرید

کیسے لڑیں گے غم سے، یہ ولولہ ملا ہے

حسبوں نسبوں ارفع اعلیٰ ہے سادات گھرانہ

جے توں چَاہیں شفاعت نبی دی

علیؑ علیؑ عرفان کا در ہے ‘ علی ؑ گویا ولی گر ہے

ہو مبارک غا ر کا وہ فیضِ

کیسے کہوں کہ چاند ہیں تارے حسینؑ ہیں

معین دین و عطائے رسول ہیں خواجہ

سندھ کا باغِ جناں ہیں حضرتِ عبد اللطیف