ہم شکلِ مصطفیؐ کی تو سیرت حسِین ہے

ہم شکلِ مصطفیؐ کی تو سیرت حسِین ہے

باغِ نبیؐ کے پھو ل کی صورت حسِین ہے


کہتے سنے ہیں آپؐ کے اصحاب بر ملا

شیر خدا کے لا ل ؑ کی مدحت حسِین ہے


سائل کوئی امام ؑ سے مایوس کب ہوا

جود و سخا کی دیکھئے رفعت حسِین ہے


اسلام کی ہے زینت و تقدیم آپؑ سے

یوں اُمتِ رسولؐ پہ شفقت حسِین ہے


میں ہوں غلام سیدہ زہرؑا کے چین کا

میری حسن امام سے یہ نسبت حسِین ہے


بک جائے اُن کے نام پر گر زندگی مجیدؔ

سو چو تو ایسی جان کی قیمت حسِین ہے

شاعر کا نام :- عبد المجید چٹھہ

کتاب کا نام :- عکسِ بو تراب

دیگر کلام

سلطان کربلا کو ہمارا سلام ہو

کر بل کہ آگ کا میں دہانہ کہوں اسے

نظر کے سامنے جس دَم خدا کا گھر آیا

تِرے در سے ہے منگتوں کا گزارا یاشہِ بغداد

سوئی تیری گود میں زہرا کی آل اے کربلا

سرکارِ دو جہاں کا نواسہ حسین ہے

ہر سُو رواں ہَوائے خمارِ طرب ہے آج

نہیں میرے اچھے عمل غوثُ الاعظم

حق ادا و حق نُما بغداد کی سرکار ہے

دکھائے ہجرت نبیؐ کو اپنے گھاؤ کربلا